سورة النازعات - آیت 46
كَأَنَّهُمْ يَوْمَ يَرَوْنَهَا لَمْ يَلْبَثُوا إِلَّا عَشِيَّةً أَوْ ضُحَاهَا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
کفار جب اس دن کو دیکھ لیں گے، تو ان کا حال ایسا ہوگا جیسے وہ دنیا میں صرف ایک شام یا صرف ایک صبح رہے تھے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
عَشیةً، ظہر سے لے كر آفتاب غروب ہونے تك۔ ضحی سورج نكلنے سے لے كر آدھے دن تك کے وقت كو كہتے ہیں۔ یعنی جب لوگ اپنی اپنی قبروں سے اٹھ كر محشر كے میدان سے جمع ہوں گے اور جب كافر جہنم كا عذاب دیكھیں گے۔ تو دنیا كی عیش و عشرت اور مزے سب بھول جائیں گے اور انہیں ایسا محسوس ہوگا كہ وہ دنیا میں پورا ایك دن بھی نہیں رہے صرف دن كا پہلا حصہ یا دن كا آخری حصہ ہی دنیا میں رہے پھر وہ حسرت كریں گے كاش یہ تھوڑی سی مدت ہم اللہ تعالیٰ كی فرمانبرداری میں ہی گزار كر یہاں آئے ہوتے۔