سورة النبأ - آیت 7
وَالْجِبَالَ أَوْتَادًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور پہاڑوں کو (زمین کے قرار کے لئے) کھونٹے نہیں بنائے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
جب زمین پیدا کی گئی تھی تو ابتداً لرزتی، ڈولتی اور جھولتی رہتی تھی۔ اِدھر اُدھر ہچکولے کھاتی تھی۔ ایسی صورت میں انسان کا اس پر زندہ رہنا ممکن نہ تھا۔ ہم نے اس پر جا بجا پہاڑوں کو میخوں کی طرح گاڑ دیا۔ جس سے زمین کی لرزش بند ہو گی اور وہ اس قابل بنا دی گئی کہ انسان اس پر اطمینان سے چل پھر سکے، مکانات وغیرہ تعمیر کر سکے اور سکون سے پوری زندگی بسر کر سکے۔