سورة المرسلات - آیت 38

هَٰذَا يَوْمُ الْفَصْلِ ۖ جَمَعْنَاكُمْ وَالْأَوَّلِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

یہی فیصلے کا دن (10) ہے، ہم نے تمہیں اور اگلی قوموں کو جمع کردیا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی یہ فیصلے كا دن ہے۔ اگلے پچھلے سب یہاں جمع ہیں اگر تم كسی چالاكی اور مكاری سے ہوشیاری اور فریب دہی سے میرے قبضے سے نكل سكتے ہو تو نكل جاؤ اور پوری كوشش كر لو۔ خیال فرمائیے كس قدر دل ہلا دینے والا فقرہ ہے پروردگارِ عالم خود قیامت كے دن ان منكروں سے فرمائے گا كہ اب خاموش كیوں ہو؟ وہ چلت پھرت، چالاكی اور بے باكی كیا ہوئی؟ دیكھو میں نے تم سب كو ایك میدان میں حسب وعدہ جمع كر دیا اگر كسی حكمت سے مجھ سے چھوٹ سكتے ہو تو كمی نہ كرو جیسے سورۂ رحمن(۳۳) میں فرمایا: ﴿يٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ فَانْفُذُوْا لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ﴾ ’’اے جن وانس كے گروہ! اگر تم آسمان وزمین كے كناروں سے باہر چلے جانے كی طاقت ركھتے ہو تو نكل جاؤ مگر اتنا سمجھ لو كہ بغیر قوت كے تم باہر نہیں جا سكتے۔‘‘ سورئہ ہود (۵۷) میں فرمایا: ﴿وَ لَا تَضُرُّوْنَهٗ شَيْـًٔا﴾ ’’تم خدا كا كچھ نہیں بگاڑ سكتے۔‘‘ جھٹلانے والوں كے لیے خرابی ہے۔ یہاں ہر كلام كے خاتمہ كے بعد جھٹلانے والوں كی خرابی كی خبر دے دی جاتی ہے۔ خدائے تعالیٰ فرماتا ہے اے میرے بندو نہ تو تمھیں مجھے نفع پہنچانے کا اختیار ہے نہ نقصان پہچانے کا، نہ تم مجھے کوئی فائدہ پہنچا سکتے ہو نہ میرا کچھ بگاڑ سکتے ہو۔ (مسلم: ۲۵۷۷)