سورة المزمل - آیت 14

يَوْمَ تَرْجُفُ الْأَرْضُ وَالْجِبَالُ وَكَانَتِ الْجِبَالُ كَثِيبًا مَّهِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جس دن زمین اور پہاڑ کاپنیں گے، اور پہاڑ بھرے بھرے ریت کے ٹیلے بن جائیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی آج تو پہاڑوں كی جڑیں زمین كے اندر دور تك نیچے مضبوط جمی ہوئی ہیں مگر قیامت كے دن پہاڑوں كی یہ گرفت ڈھیلی پڑ جائے گی۔ زمین میں بھی بھونچال آئیں گے اور پہاڑ بھی لرزنے لگیں گے نتیجہ یہ ہوگا كہ پہاڑوں كے پتھر ایك دوسرے كے اوپر ہی گر گر كر ریزہ ریزہ ہو جائیں گے اور ریت كے ایسے نرم تودے بن جائیں گے كہ پاؤں ان كے اندر دھنسنے لگیں گے۔ كثیبً بمعنی ریت كا ٹیلہ، مَھِیْلًا سے مراد بھربھری۔ پیروں كے نیچے سے نكل جانے والی ریت۔