سورة الجن - آیت 26

عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہی غیب کی باتیں جاننے والا ہے، وہ اپنے غیب کو کسی پر ظاہر نہیں کرتا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

علم غیب سے متعلق اللہ كا یہ دستور ہے كہ وہ یہ علم كسی كو نہیں بتاتا۔ ہاں بعض امور غیب سے پیغمبر كو مطلع كر دیتا ہے، جس كا تعلق اس كے فرائض رسالت سے ہوتا ہے۔ یا وہ اس كی رسالت كی صداقت كی دلیل ہوتے ہیں۔ اور ظاہر بات ہے كہ اللہ كے مطلع كرنے سے پیغمبر عالم الغیب نہیں ہو سكتا۔ كیونكہ اگر پیغمبر بھی عالم الغیب ہو تو پھر اللہ كی طرف سے غیب كے اظہار كا كوئی مطلب ہی نہیں رہتا۔ اللہ تعالیٰ اپنے غیب کا اظہار اسی وقت اور اس رسول پر کرتا ہے جسے پہلے غیب کا علم نہیں ہوتا۔ اس لیے عالم الغیب صرف اللہ كی ذات ہے جیسا كہ یہاں بھی اس كی صراحت فرمائی گئی۔