حَتَّىٰ إِذَا رَأَوْا مَا يُوعَدُونَ فَسَيَعْلَمُونَ مَنْ أَضْعَفُ نَاصِرًا وَأَقَلُّ عَدَدًا
(مشرکین شرک سے باز نہیں آئیں گے) یہاں تک کہ جب وہ اس عذاب (15) کو دیکھ لین گے جن کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا تب وہ جان لیں گے کہ مددگاروں کے اعتبار سے کون زیادہ کمزور ہیں اور کن کی تعداد زیادہ کم ہے
یعنی یہ مشركین جن وانس آج تو یہ سمجھ رہے ہیں كہ ان مسلمانوں كی بھلا حیثیت ہی كیا ہے ہم ان پر ہجوم كر كے ہی انہیں مرعوب كر سكتے ہیں لیكن عنقریب ایك وقت آنے والا ہے جب قیامت كے دن ڈراؤنے عذابوں كو دیكھ لیں گے اس وقت ان پر كھل جائے گا كہ مومنوں كا مددگار كمزور ہے یا مشركوں كا؟ اور اہل توحید كی تعداد كم ہے یا غیر اللہ كے پجاریوں كی؟ مطلب یہ ہے كہ مشركین كا تو سرے سے كوئی مددگار ہی نہیں ہوگا اور اللہ كے ان گنت لشكروں كے مقابلے میں ان مشركین كی تعداد آٹے میں نمك كے برابر ہوگی۔