سورة المعارج - آیت 38

أَيَطْمَعُ كُلُّ امْرِئٍ مِّنْهُمْ أَن يُدْخَلَ جَنَّةَ نَعِيمٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا ان میں کا ہر آدمی اس بات کا لالچ (10) کر رہا ہے کہ وہ نعمتوں والی جنت میں داخل ہوگا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

كیا ان كی چاہت ہے كہ یہ جنت نعیم میں داخل كیے جائیں گے؟ ایسا ہرگز نہ ہوگا۔ جب ان كی یہ حالت ہے كہ كتاب اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے دائیں بائیں كترا جاتے ہیں پھر ان كی یہ چاہت پوری نہیں ہو سكتی۔ یعنی اللہ كے كلام كو جھٹلاتے اور اس كا مذاق اڑاتے ہیں اور پیغمبر اسلام اور مسلمانوں كی مخالفت میں سر دھڑ كی بازی لگا ركھی ہے۔ انھیں تكلیفیں پہنچانے میں كوئی كسر نہیں چھوڑی۔ اسلام كی راہ روكنےكی سر توڑ كوشش كر رہے ہیں۔ اس پر یہ امیدیں لگائے بیٹھے ہیں كہ نعمتوں والی جنت بھی ہمارے لیے ہے۔ بالكل نہیں ان كی یہ توقع بالكل بے ہودہ اور باطل ہے، وہ یہ نہیں سوچتے كہ جس خالق نے انہیں  پانی كے حقیر وذلیل قطرہ سے پیدا كر كے انھیں اس منزل پر پہنچایا ہے وہ انھیں ویسی ہی حقیر اور ذلیل حالت پر لوٹا بھی سكتا ہے۔