سورة الحاقة - آیت 44
وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور اگر (میرے نبی) بعض باتیں گھڑ (16) کر میری طرف منسوب کر دیتے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قرآن كریم ہدایت اور شفا ہے: جس طرح تم كہتے اگر فی الواقع ہمارے یہ رسول ویسے ہی ہوتے كہ ہماری رسالت میں كچھ كمی بیشی كرتے یا ہماری نہ كہی ہوئی بات ہمارے نام سے منسوب كر دیتے۔ تو یقینا ہم انھیں اسی وقت بدترین سزا دیتے یعنی اپنے دائیں ہاتھ سے اس كا بایاں ہاتھ تھام كر اس كی وہ رگ كاٹ ڈالتے، جس پر دل معلق ہے اور كوئی ہمارے، اس كے درمیان بھی نہ آسكتا كہ اسے بچانے كی كوشش كرے پس اس سے معلوم ہوا كہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سچے رسول تھے۔ پاك باز رشد وہدایت والے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے زبردست تبلیغی خدمت آپ صلی اللہ علیہ وسلم كو سونپ ركھی ہے۔ اور اپنی طرف سے بہت سے معجزات اور اپنی خاص تائید ونصرت سے انھیں نوازا ہوا ہے۔