سورة القلم - آیت 52
وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
حالانکہ قرآن سارے جہان کے لئے نصیحت کے سوا کچھ نہیں ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی جب آپ لوگوں كو قرآن پڑھ كر سناتے ہیں تو وہ آپ كو یوں گھورنے لگتے ہیں اور آپ پر نظریں گاڑ كر ایسا مقناطیسی اثر ڈالنا چاہتے ہیں جس سے مرعوب ہو كر آپ یہ كام چھوڑ دیں، پھر بڑی حقارت كے ساتھ لوگوں كو بتاتے ہیں كہ یہ تو دیوانہ آدمی ہے۔ یعنی جو قرآن تم پڑھ كر سنا رہے ہو نہ اس میں كوئی دیوانگی كی بات ہے اور نہ آپ میں بلكہ یہ كتاب تو تمام اہل عالم كی ہدایت كے لیے نازل كی جا رہی ہے۔ الحمد للہ سورئہ ن، والقلم كی تفسیر مكمل ہوئی