سورة الملك - آیت 29

قُلْ هُوَ الرَّحْمَٰنُ آمَنَّا بِهِ وَعَلَيْهِ تَوَكَّلْنَا ۖ فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ هُوَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آپ کہہ دیجیے، وہ نہایت مہربان ہے، ہم اسی پر ایمان (17) لے آئے ہیں، اور اسی پر بھروسہ کرتے ہیں، تم عنقریب جان لو گے کہ کھلی گمراہی میں کون پڑا ہوا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ہماری عاقبت بخیر ہونے كی وجہ یہ ہے كہ ہم رحمٰن پر صرف ایمان ہی نہیں لائے بلكہ اپنے تمام تر امور كا انجام اسی كے سپرد كر ركھا ہے اور اسی پر ہی ہمارا بھروسہ ہے۔ پھر وہ آخر كیوں نہ ہمیں اپنی نعمتوں سے سرفراز كرے گا اور تم جلد ہی جان لو گے كہ گمراہی كے راستہ پر ہم پڑے ہوئے ہیں یا تم ہو یہاں ’’جلد‘‘ سے مراد كافروں پر كوئی دنیوی عذاب بھی ہو سكتا ہے اور ان كی موت كا وقت بھی اور قیامت كا دن بھی۔