سورة المنافقون - آیت 1

إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ قَالُوا نَشْهَدُ إِنَّكَ لَرَسُولُ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّكَ لَرَسُولُهُ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَكَاذِبُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اے میرے نبی ! جب آپ کے پاس منافقین (١) آتے ہیں تو کہتے ہیں، ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں، اور اللہ جانتا ہے کہ آپ بے شک اس کے رسول ہیں، اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ منافقین بے شک پکے جھوٹے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

منافقین كی قسمیں كھانا: یعنی منافق بھی یہ شہادت دیتے ہیں كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ كے رسول ہیں اور اللہ نے بھی یہی شہادت دی كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ كے رسول ہیں۔ اس كے باوجود اللہ یہ بھی شہادت دیتا ہے كہ منافق جھوٹے ہیں كیونكہ یہ شہادت وہ دل كے یقین سے نہیں بلكہ محض فریب كاری كی غرض سے زبانی طور پر دیتے ہیں۔ لہٰذا آپ ان کی شہادت کا یقین نہ كیجئے۔ یہ قسمیں تو ان كے بائیں ہاتھ كا كھیل ہے۔ یہ تو ان کا جھوٹ كو سچ بنانے كا ایك ذریعہ ہیں۔ مقصد یہ ہے كہ مسلمان ان سے ہوشیار رہیں۔ كہیں انھیں سچا ایمان دار سمجھ كر ان كی تقلید نہ كرنے لگیں۔ كہ یہ اسلام كے رنگ میں كفر كا ارتكاب كرا دیں۔ یہ اللہ كی راہ سے دور اور بداعمال لوگ ہیں۔