سورة الحشر - آیت 8

لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِمْ وَأَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللَّهِ وَرِضْوَانًا وَيَنصُرُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ مال ان فقیر مہاجرین کے لئے ہے جو اپنے گھروں اور مال و دولت سے نکال (6) دئیے گئے، وہ لوگ اللہ کے فضل اور اس کی خوشنودی کے طلبگار تھے، اور اللہ اور اس کے رسول کی مدد کرتے تھے، وہی لوگ سچے تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مال فے كے حقدار: مال فئے میں پہلے محتاجوں كا عمومی ذكر فرمایا پھر اس كے بعد بالخصوص ان مہاجر محتاجوں كا ذكر فرمایا، جنھوں نے اسلام اور اللہ كی رضا كی خاطر اپنا گھر بار، مال و دولت، اور جائیدادیں چھوڑ كر مدینہ آگئے جب كہ یہاں ان كی آبادكاری اور معاش كے مسئلہ كا كوئی حل نظر نہیں آرہا تھا۔ انھوں نے ایمان كا دعویٰ كیا تو عملی طور پر اسے سچ كر دكھایا اور وہ ہر وقت اللہ كے دین كی مدد كے لیے تیار بیٹھے ہیں ایسے محتاج عام محتاجوں كی نسبت مال لینے كے زیادہ حقدار ہیں۔