سورة الواقعة - آیت 84
وَأَنتُمْ حِينَئِذٍ تَنظُرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور اس وقت تم اسے (مجبور محض بن کر) دیکھ رہے ہوتے ہو
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی ایک شخص اپنے آخری وقت میں ہے، نزع کا عالم ہے۔ روح پر واز کر رہی ہے تم سب پاس بیٹھے دیکھ رہے ہو، کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔ ہمارے فرشتے جنھیں تم دیکھ نہیں سکتے۔ تم سے بھی زیادہ قریب اس مرنے والے سے ہیں جیسا کہ سورئہ الانعام (۶۱) میں فرمایا کہ: ﴿وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ وَ يُرْسِلُ عَلَيْكُمْ حَفَظَةً﴾ خدا اپنے بندوں پر غالب ہے، وہ تم پر اپنے پاس سے محافظ بھیجتا ہے۔ جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آجاتا ہے۔ تو ہمارے بھیجے ہوئے اسے ٹھیک طور پر فوت کر لیتے ہیں۔ پھر وہ سب کے سب اللہ تعالیٰ مولائے حق کی طرف بازگشت کرائے جائیں گے۔ جو حاکم ہے اور جلد حساب لے لینے والا ہے۔