سورة الواقعة - آیت 63

أَفَرَأَيْتُم مَّا تَحْرُثُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا تم نے اس بیج (٢٠) کے بارے میں غور کیا ہے جسے تم بوتے ہو

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

زمین کے پیٹ میں بیج کے تخلیقی مراحل: یعنی تمہارا کام صرف زمین میں بیج ڈالنا ہے، پھر اس کے بعد زمین کی تاریکیوں میں اس بیج پر جو تخلیقی مراحل آتے ہیں۔ یا جو تغیرات واقع ہوتے ہیں ان کا نہ تمہیں علم ہے نہ ان میں کچھ تمہارا عمل دخل ہے۔ دانہ سے نازک سی کونپل کیسے بنتی ہے؟ پھر اس نازک سی کونپل میں اتنا زور کہاں سے آتا ہے کہ وہ زمین کو پھاڑ کر باہر نکل آتی ہے۔ بیج بے جان اور مردہ تھا۔ اس سے جاندار نباتات پیدا ہوگئیں جو پھلتی پھولتی اور بڑھتی ہیں۔ اور تمہارے لیے رزق کا سامان مہیا کرتی ہیں۔ اب دیکھئے لاکھوں کی تعداد میں مردہ بیج زمین کے پیٹ میں دفن کیے جاتے ہیں پھر اسی زمین کے قبرستان سے وہی مردہ بیج نئی زندگی اور نئی آن بان سے تمہارے سامنے پیدا ہو رہے ہیں پھر بھی تمہیں اس بات میں شک ہے کہ تم زمین میں دفن ہونے کے بعد دوبارہ پیدا کیے اور زمین سے نکالے نہیں جا سکتے؟