سورة النجم - آیت 14

عِندَ سِدْرَةِ الْمُنتَهَىٰ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

سدرۃ المنتہی (٨) کے پاس

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سدرۃ المنتہیٰ کا محل وقوع اور اہمیت: سدرہ کے معنی بیری کا درخت ہے جس پر بیر کا پھل لگتا ہے۔ اور منتہی کے معنی، انتہائی سرحد ہے، یعنی انتہائی سرحد پر واقع بیری کا درخت جو ساتویں آسمان پر واقع ہے۔ جہاں عالم سفلی زمین سے جو چیزیں اوپر چڑھتی ہیں یعنی عالم سفلی کے معلومات ختم ہو جاتے ہیں اور عالم علوی کے افاضات یعنی جو چیزیں خدا کی طرف سے نازل ہوتی ہیں، وہ بھی وہیں سے نیچے نازل ہوتے ہیں۔ فرشتے بھی اس مقام سے آگے نہیں جا سکتے۔ اسی مقام پر معراج کی رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا جبرائیل علیہ السلام کو اپنی اصلی شکل میں دیکھا تھا (م۔ ق) اور عرش الٰہی کی داہنی جانب بیری کا درخت جو ملائکہ وغیرہ کی پہنچ کی آخر حد ہے (منجد) نیز وہ مقام جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فیوضاتِ الٰہیہ اور بھاری انعامات سے نوازا گیا ہے۔