سورة النجم - آیت 9
فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس وہ دو کمان کے فاصلے پر یا اس سے بھی زیادہ قریب ہوگیا
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
دو کمان کا فاصلہ: یعنی کمان کی تانت کے برابر فاصلہ ہے۔ اس آیت مذکورہ (او ادنیٰ) سے معلوم ہوا کہ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور جبرائیل علیہ السلام کا درمیانی فاصلہ کمان کے دونوں کناروں سے بہر حال کم تھا زیادہ نہیں تھا۔ (بخاری: ۴۸۵۴) دوسری مرتبہ جبرائیل علیہ السلام کو دیکھنے کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (قَابَ قَوْسَيْنِ اَوْ اَدْنٰى۔ فَاَوْحٰۤى اِلٰى عَبْدِهٖ مَاۤ اَوْحٰى) سے یہ مراد ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرائیل کو (ان کی اصلی شکل) میں دیکھا ان کے چھ سو بازو (پر) تھے۔ (بخاری : ۴۸۵۶)