سورة الطور - آیت 25

وَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور وہ لوگ ایک دوسرے کے سامنے آکر (١٢) حالات دریافت کریں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی دنیا میں بیتے ہوئے ایام کی یاد تازہ کرنا چاہیں گے اور کہیں گے ہمیں تو ہر وقت یہی دھڑ کا لگا رہتا تھا کہ ہم سے کوئی ایسا فعل سرزد نہ ہو جائے جس کی پاداش میں اللہ کے حضور ہماری جواب طلبی اور گرفت ہو جائے اور گھر والوں کا ذکر اس لیے کریں گے کہ انسان دنیا میں بہت سے گناہ کے کام محض اہل و عیال کی خاطر کرتا ہے۔ اور مال و دولت کی ہوس کی وجہ سے اسے مال کما نے میں حرام و حلال کی تمیز نہیں رہتی۔