سورة الطور - آیت 20

مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ سُرُرٍ مَّصْفُوفَةٍ ۖ وَزَوَّجْنَاهُم بِحُورٍ عِينٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ ایک دوسرے سے ملے قطار میں بچھے تختوں پر ٹیک (٩) لگائے ہوں گے، اور ہم ان کی شادی کشادہ اور بڑی آنکھوں والی حوروں سے کردیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قطار در قطار سے مراد ایک دوسرے کے ساتھ ملے ہوئے ہے۔ اہل جنت، جنت میں مرصع، جڑاؤ اور شاہانہ تخت پر بڑی بے فکری سے تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے۔ انہیں ضرورت نہ ہو گی کہ اٹھیں یا ہلیں جلیں، بے شمار، سلیقہ شعار خدام ہر طرح کی خدمت کے لیے کمر بستہ کھڑے ہوں گے جس چیز کو دل چاہے آن کی آن میں موجود ہو گی سامنے بے انتہا خوبصورت، خوب سیرت، گورے گورے پنڈے والی بڑی بڑی رسیلی آنکھوں والی، بہت سی حوریں، پاک دل، عفت ماب، دل بہلانے اور خواہش پوری کرنے کے لیے کھڑی ہوں گی، ہر ہر نعمت اور رحمت چہار طرف بکھری ہوئی ہو گی۔ پھر بھلا انھیں کس چیز کی کمی پھر فرمایا ہم نے ان کے نکاح میں حوریں دے رکھی ہیں۔ جو کبھی دل میلا نہ کریں، جب آنکھ پڑے جی خوش ہو جائے۔