سورة ق - آیت 37
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَذِكْرَىٰ لِمَن كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيدٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور ہم نے کفار مکہ سے پہلے کتنی ایسی قوموں (٢٧) کو ہلاک کردیا جو ان سے قوت وجبروت میں زیادہ تھیں، پس انہوں نے شہروں میں چھان مارا کہ انہیں کوئی جائے پناہ مل جائے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی ہدایت و نصیحت کے حصول کے لیے دو باتوں میں سے ایک کا ہونا ضروری ہے۔ یا تو وہ خود اتنی عقل و سمجھ رکھتا ہو کہ اقوام سابقہ کے حالات سن کر ان سے کوئی صحیح نتیجہ اخذ کر سکے یا اگر کوئی دوسرا اسے سمجھائے تو پوری توجہ سے سننے کے لیے تیار ہو۔ اور جس شخص میں یہ دونوں باتیں نہ ہوں اس کا کسی واقعہ سے سبق حاصل کرنا محال ہے۔