سورة ق - آیت 34

ادْخُلُوهَا بِسَلَامٍ ۖ ذَٰلِكَ يَوْمُ الْخُلُودِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جو رحمن سے، اسے بن دیکھے ڈرتا (٢٥) تھا، اور اس کی طرف رجوع کرنے والا دل لے کر آیا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جنت کی سب سے بڑی نعمت اللہ کی رضا مندی: یعنی وہ کچھ تو ملے گا ہی جس کی وہ خواہش کریں گے علاوہ ازیں کچھ ایسی نعمتیں بھی ان کو ملیں گی جو ان کے تصور میں بھی نہ ہوں گی۔ چنانچہ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ اللہ تعالیٰ اہل جنت سے فرمائے گا: ’’ اے اہلِ جنت‘‘ وہ کہیں گے ’’ ہمارے پروردگار! ہم حاضر ہیں اور تیری خدمت کے لیے مستعد ہیں بھلائی تیرے ہی دونوں ہاتھوں میں ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرمائے گا؟ ’’ اب تم خوش ہو جاؤ۔‘‘ وہ جواب دیں گے: پروردگار ہم کیوں نہ خوش ہوں گے، تونے ہمیں وہ کچھ عطا فرمایا ہے، جو اپنی مخلوق میں سے اور کو عطا نہیں فرمایا‘‘ اس وقت اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا میں تمہیں ایسی نعمت عطا نہ کروں جو ان سب نعمتوں سے بڑھ کر ہے‘‘ جنتی پوچھیں گے: ’’ ان نعمتوں سے بڑھ کر اور کیا نعمت ہو سکتی ہے؟‘‘ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: میں تم پر اپنی رضا مندی اُتارتا ہوں اس کے بعد میں کبھی تم سے ناراض نہ ہوں گا۔ (مسلم: ۲۸۲۹)