سورة ق - آیت 6

أَفَلَمْ يَنظُرُوا إِلَى السَّمَاءِ فَوْقَهُمْ كَيْفَ بَنَيْنَاهَا وَزَيَّنَّاهَا وَمَا لَهَا مِن فُرُوجٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا انہوں نے اپنے اوپر آسمان (٥) کو نہیں دیکھا ہے، ہم نے اسے کس طرح بنایا ہے، اسے ستاروں سے مزین کیا ہے، اور اس میں کوئی شگاف نہیں ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ کے محیر العقول شاہکار: یہ لوگ جس چیز کو نا ممکن خیال کرتے ہیں پروردگار عالم اس سے بہت بڑھے چڑھے اپنی قدرت کے نمونے سامنے رکھ رہا ہے کہ آسمان کو دیکھو اس کی بناوٹ پر غور کرو۔ اس کے روشن ستاروں کو دیکھو اور دیکھو کہ اتنے بڑے آسمان میں کوئی سوراخ کوئی چھید، کوئی شگاف، کوئی دراڑ نہیں جیسا کہ سورہ الملک (۳) میں فرمایا کہ: ﴿الَّذِيْ خَلَقَ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًا﴾ ’’اللہ وہ ہے جس نے سات آسمان اوپر تلے پیدا کیے۔ تو خدا کی اس صفت میں کوئی خلل نہ دیکھے گا۔ تو پھر نگاہ ڈال کر دیکھ لے کہیں تجھ کو کوئی خلل نظر آتا ہے؟ پھر بار بار غور کر اور دیکھ تیری نگاہ نامراد و عاجز ہو کر تیری طرف لوٹ آئے گی۔‘‘