سورة الجاثية - آیت 15
مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا ۖ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
جو شخص عمل صالح (١٠) کرتا ہے، وہ اپنے لئے کرتا ہے، اور جو برا کرتا ہے تو اس کا وبال اسی پر پڑتا ہے، پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹائے جاؤ گے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی اگر کوئی شخص اچھا عمل کرتا ہے۔ تو اس کا فائدہ اچھا عمل کرنے والے کی ذات ہی کو پہنچتا ہے۔ اور آخرت میں بھی پہنچے گا۔ یہ خطاب ان مسلمانوں سے ہے جو کفار کی سختیاں برداشت کر رہے تھے کہ جب تم ان کی ایذاؤں اور زیادتیوں سے درگزر کرو گے، تو یہ سارے گناہ ان کے ذمہ ہی رہیں گے جن کی سزا ہم قیامت والے دن ان کو دیں گے۔ اس کے بعد فرمایا کہ تم سب اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔ اور ہر نیکی، بدی کی جزا و سزا پاؤ گے۔