سورة الجاثية - آیت 10

مِّن وَرَائِهِمْ جَهَنَّمُ ۖ وَلَا يُغْنِي عَنْهُم مَّا كَسَبُوا شَيْئًا وَلَا مَا اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ان کے پیچھے جہنم لگی ہوئی ہے، اور دنیا میں انہوں نے جو مال و اولاد حاصل کیا، ان کے کسی کام نہیں آئیں گے، اور نہ وہ جھوٹے معبود کام آئیں گے، جنہیں انہوں نے اللہ کے سوا اپنے دوست اور مددگار بنا لئے تھے، اور ان کے لئے ایک بڑا عذاب ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ورء کا معنی: آگے بھی اور پیچھے بھی، ادھر بھی اُور ادھر بھی، اس لحاظ سے اس کے دو مطلب ہوئے ایک یہ کہ ایسے لوگوں کو دنیا میں ذلت کا عذاب ہو گا پھر اس کے بعد ان کے لیے جہنم بھی تیار ہے۔ اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ انھیں یہ معلوم ہی نہیں کہ اس ذلت کے عذاب کے بعد جہنم بھی ان کے پیچھے لگی ہوئی ہے۔ کچھ کام نہ آئے گا: یعنی مال و دولت کام آئے گی اور نہ آل اولاد اور نہ ان کے اچھے اعمال۔ کیوں کہ دنیا میں اگر انھوں نے کچھ اچھے عمل بھی کیے ہوں گے تو وہ برباد ہو جائیں گے۔ وجہ یہ کہ انہوں نے یہ کام اس نیت سے کیے ہی نہیں تھے کہ وہ آخرت میں ان کے کام آئیں گے بلکہ ان کا آخرت پہ یقین ہی نہیں تھا۔ کار ساز کام نہیں آئیں گے: یعنی جن کو دنیا میں اپنا دوست، مدد گار اور معبود بنا رکھا تھا۔ وہ اس روز ان کو نظر ہی نہیں آئیں گے۔ مدد تو انہوں نے کیا کرنی ہو گی؟