سورة الدخان - آیت 56

لَا يَذُوقُونَ فِيهَا الْمَوْتَ إِلَّا الْمَوْتَةَ الْأُولَىٰ ۖ وَوَقَاهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

(دنیا کی) پہلی موت کے بعد اب وہاں انہیں موت نہیں آئے گی، اور اللہ انہیں جہنم کے عذاب سے بچا لے گا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اخروی زندگی میں موت نہیں: یعنی دنیا میں جو موت آئی تھی اس موت کے بعد انھیں موت کا مزہ نہیں چکھنا پڑے گا۔ جیسا کہ ایک حدیث میں آتا ہے کہ ’’موت کو ایک مینڈھے کی شکل میں لا کر دوزخ اور جنت کے درمیان ذبح کر دیا جائے گا اور اعلان کر دیا جائے گا اے جنتیو! تمہارے لیے جنت کی زندگی دائمی ہے۔ اب تمہارے لیے ’’موت نہیں اور اے جہنمیو! تمہارے لیے جہنم کا عذاب دائمی ہے موت نہیں۔‘‘ (بخاری: ۴۷۳۰، مسلم: ۲۸۴۹) اور ایک حدیث میں آتا ہے کہ اے جنتیو! تمہارا مقدر اب صحت و قوت ہے تم کبھی بیمار نہیں ہو گے ۔ تمہارے لیے اب زندگتی ہی زندگی ہے۔ موت نہیں۔ تمہارے لیے نعمتیں ہی نعمتیں ہیں۔ ان میں کمی نہیں ہو گی۔ اور سدا جو ان رہو گے۔ کبھی بڑھاپا طاری نہیں ہو گا۔(بخاری: ۶۴۶۷، مسلم: ۲۸۱۸)