سورة الدخان - آیت 20

وَإِنِّي عُذْتُ بِرَبِّي وَرَبِّكُمْ أَن تَرْجُمُونِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور میں اپنے اور تمہارے رب کے ذریعہ اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ تم مجھے سنگسار کر دو

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

فرعون کی موسیٰ علیہ السلام کو دھمکی: یہ اس وقت کی بات ہے جب اندر ہی اندر سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی دعوت پھیل رہی تھی۔ بنی اسرائیل کے علاوہ قوم فرعون کے بھی بہت سے آدمی در پردہ موسیٰ علیہ السلام پر ایمان لا چکے تھے۔ اور فرعون کو اپنی سلطنت کے چھن جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔ اور اس نے اپنے درباریوں اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا تھا کہ ’’ مجھے چھوڑو میں موسیٰ کو قتل کیے دیتا ہوں۔ ورنہ وہ تمہارا دین بھی تباہ کر دے گا اور ملک میں سخت بد امنی پھیلا دے گا‘‘ اس پر موسیٰ علیہ السلام نے فرمایا۔ میں تمہاری بدگوئی اور اتہام سے اللہ کی پناہ لیتا ہوں۔