سورة الزخرف - آیت 62
وَلَا يَصُدَّنَّكُمُ الشَّيْطَانُ ۖ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور شیطان تمہیں ( اس راہ سے) روک نہ دے، وہ بے شک تمہارا کھلا دشمن ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی جو شخص بھی قیامت کے آنے میں شک کرتا ہے وہ سمجھ لے کہ شیطان کے ہتھے چڑھ گیا اور شیطان کی سب سے بڑی دشمنی یہی ہے کہ کوئی شخص قیامت کے بارے میں شک کرنے لگ جائے متواتر احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے کہ قیامت کے دن سے پہلے حضرت عیسیٰ علیہ السلام امام عادل اور حاکم باانصاف ہو کر نازل ہوں گے۔ (تفسیر طبری: ۲۱/ ۶۳۲) پس تم قیامت کا آنا یقینی جانو، اس میں شک شبہ نہ کرو۔ اور جو خبریں تمہیں دے رہا ہوں۔ اس میں میری تابعداری کرو۔ یہی صراط مستقیم ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ شیطان جو تمہارا کھلا دشمن ہے۔ تمہیں صحیح راہ سے اور میری واجب اتباع سے روک دے۔