سورة الزخرف - آیت 61

وَإِنَّهُ لَعِلْمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمْتَرُنَّ بِهَا وَاتَّبِعُونِ ۚ هَٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور بے شک عیسیٰ قیامت کی ایک نشانی (٢٧) ہیں، پس تم لوگ قیامت کی آمد میں شبہ نہ کرو، اور میری پیروی نہ کرو، یہی سیدھی راہ ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش اور پہلی مرتبہ دنیا میں آنا تو خاص بنی اسرائیل کے لیے ایک نشان تھا۔ اور دوبارہ آنا قیامت کا نشان ہو گا۔ ان کے نزول سے لوگ معلوم کر لیں گے کہ اب قیامت بالکل قریب آ لگی ہے۔ جیسا کہ سورہ النساء (۱۵۹) میں فرمایا: ﴿وَ اِنْ مِّنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ اِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهٖ قَبْلَ مَوْتِهٖ﴾ ’’ان کی موت سے پہلے پہلے ایک ایک اہل کتاب ان پر ایمان لائے گا۔ اور قیامت کے دن آپ ان پر گواہ ہوں گے۔‘‘