فَلَمَّا آسَفُونَا انتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَأَغْرَقْنَاهُمْ أَجْمَعِينَ
پس جب انہوں نے ہمیں ناراض) (٢٣) کردیا تو ہم نے ان سے انتقام لے لیا، اور ان تمام کو ڈبو دیا
جب انہوں نے رب کی خوب نافرمانی کر لی۔ اور رب کو خوب ناراض کر دیا۔ تو پھر اللہ کا کوڑا ان کی پیٹھ پر برسا اور یہاں دنیا میں ایک ساتھ پانی میں غرق کر دئیے گئے جبکہ وہاں آخرت میں جہنم میں جھلستے رہیں گے۔ (ابن ابی حاتم) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جب کسی انسان کو اللہ دنیا دیتا چلا جائے اور وہ اللہ کی نافرمانیوں پر جما ہوا ہو تو سمجھ لو کہ اللہ نے اسے ڈھیل دے رکھی ہے۔ پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی آیت تلاوت فرمائی۔ (مسند احمد: ۴/ ۱۴۵) پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہم نے انھیں نمونہ بنا دیا کہ ان کے جیسے کام کرنے والے ان کے انجام کو دیکھ لیں۔ اور یہ مثال باعث عبرت بن جائے اور ان کے بعد آنے والے ان واقعات پر غور کریں اور اپنا اپنا بچاؤ ڈھونڈیں۔