سورة الزخرف - آیت 54

فَاسْتَخَفَّ قَوْمَهُ فَأَطَاعُوهُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمًا فَاسِقِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس اس نے اپنی قوم کو بے وقوف بنایا چنانچہ انہوں نے اس کی بات مان لی، بے شک وہ (اپنے رب کے) نافرمان تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ایسی ہی باتیں کہہ کر فرعون نے اپنی قوم کو اُلو بنایا اور وہ اُلو بن گئے۔ اس لیے کہ وہ فاسق لوگ تھے جن کو اپنے دنیوی مفادات کے علاوہ کسی بات سے غرض ہی نہ تھی۔ اور انھیں وہ مفادات فرعون کا غلام بننے میں ہی نظر آ رہے تھے۔ فرعون پر اگرچہ حقیقت واضح ہو چکی تھی مگر وہ یہ سارے پاپڑ اس لیے بیل رہا تھا کہ اس کی حکومت میں کمزوری اور تزلزل واقع نہ ہو۔ وہ عام لوگوں کی ذہنیت کو بھی جانتا تھا کہ ایسے بے ضمیر بے اصول، اور بے عقل لوگوں سے کیسے کام نکالا اور انہیں اپنی باتوں پر لگایا جا سکتا ہے۔