سورة الزخرف - آیت 31

وَقَالُوا لَوْلَا نُزِّلَ هَٰذَا الْقُرْآنُ عَلَىٰ رَجُلٍ مِّنَ الْقَرْيَتَيْنِ عَظِيمٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور کافروں نے کہا کہ یہ قرآن دونوں شہروں (مکہ اور طائف) کے کسی صاحب عظمت آدمی (١٣) پر کیوں نہیں نازل کیا گیا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دونوں بستیوں سے مراد مکہ اور طائف ہے اور بڑے آدمی سے مراد اکثر مفسرین کے نزدیک مکے کا ولید بن مغیرہ اور طائف کا عروہ بن مسعود ثقفی ہے۔ بعض نے کچھ اور لوگوں کے نام ذکر کیے ہیں۔ تاہم مقصد اس سے ایسے آدمی کا انتخاب ہے جو پہلے سے عظیم، جاہ و منصب کا حامل، کثیر المال اور اپنی قوم میں مانا ہوا ہو۔ یعنی قرآن اگر نازل ہوتا تو دونوں بستیوں میں سے کسی ایسی ہی شخصیت پر نازل ہوتا ناکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر جن کا دامن دولت دنیا سے بھی خالی ہے۔ اور اپنی قوم میں قیادت و سیادت کے منصب پر فائز نہیں ہیں۔