سورة الزخرف - آیت 24

قَالَ أَوَلَوْ جِئْتُكُم بِأَهْدَىٰ مِمَّا وَجَدتُّمْ عَلَيْهِ آبَاءَكُمْ ۖ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پیغامبر نے کہا، کیا (تم اسی طریقہ سے چمٹے رہو گے) اگرچہ میں تمہارے سامنے ایسا دین ( ٩) پیش کروں جو تمہارے باپ دادوں کے طریقہ سے زیادہ صحیح ہو۔ کافروں نے کہا کہ ہم اس دین کا قطعی طور پر انکار کرتے ہیں جسے دے کر تمہیں بھیجا گیا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

زیادہ صحیح راستہ اس لحاظ سے کہ اس کی نقلی دلیل موجود ہے۔ سب آسمانی کتابوں میں یہی تعلیم دی گئی ہے۔ کہ اللہ اکیلا ہی معبود برحق ہے کوئی دوسرا اس کی ذات و صفات میں شریک یا اس کا ہمسر نہیں ہو سکتا علاوہ ازیں عقل سلیم بھی اس بات کا تقاضا کرتی ہے۔