سورة الزخرف - آیت 4

وَإِنَّهُ فِي أُمِّ الْكِتَابِ لَدَيْنَا لَعَلِيٌّ حَكِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور بے شک یہ ہمارے پاس لوح محفوظ میں ہے، بڑی شان والا، حکمتوں کا خزانہ ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

بلند مرتبہ اور حکمت والی کتاب: یعنی اس کے مضامین اور اصول دین چونکہ ایک ہی جیسے رہے ہیں۔ اور پہلی آسمانی کتابوں سے ملتے جلتے ہیں، اس لیے کہ یہ سب کچھ پہلے سے ہی ہمارے پاس اصل کتاب میں لکھا ہوا موجود ہے۔ اور ہم مختلف ادوار میں مختلف انبیا پر انہی کی اپنی اپنی زبانوں میں نازل کرتے رہتے ہیں۔ اسی طرح ہم نے قرآن کو لوح محفوظ سے عربی زبان میں نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا ہے۔ تاکہ اہل زمین بھی اس کے شرف و عظمت کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس کو قرار واقعی اہمیت دیں اور اس سے ہدایت کا وہ مقصد حاصل کریں جس کے لیے انھیں دنیا میں اُتارا گیا ہے۔ ام الکتاب سے مراد لوح محفوظ ہے۔