سورة الشورى - آیت 29

وَمِنْ آيَاتِهِ خَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَثَّ فِيهِمَا مِن دَابَّةٍ ۚ وَهُوَ عَلَىٰ جَمْعِهِمْ إِذَا يَشَاءُ قَدِيرٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اس کی نشانیوں میں سے آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا، اور وہ جانور ہیں جنہیں اس نے دونوں جگہ پھیلا رکھا ہے، اور وہ جب چاہے گا انہیں جمع کرنے پر پوری طرح قادر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ کی عظمت، قدرت اور سلطنت کا بیان ہو رہا ہے۔ کہ آسمان و زمین اسی کا پیدا کیا ہوا ہے۔ اور ان میں کی ساری مخلوق بھی اسی کی پیدا کی ہوئی ہے۔ فرشتے انسان، جنات اور مختلف قسم کے حیوانات جو کونے کونے میں پھیلے ہوئے ہیں۔ قیامت کے دن وہ ان سب کو ایک ہی میدان میں جمع کرے گا اور ان میں عدل و انصاف کرے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت والے دن حق داروں کو ان کے حقوق ضرور ادا کیے جائیں گے یہاں تک کہ بے سینگ بکری کا بدلہ سینگ والی بکری سے لیا جائے گا۔ (مسلم: ۲۵۸۲)