مَّنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا ۗ وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ
جو عمل صالح کرتا ہے وہ اپنے لئے کرتا ہے، اور جو برا کام کرتا ہے اس کا وبال اسی پر پڑتا ہے، اور آپ کا رب اپنے بندوں پر ظلم نہیں کرتا
ناکردہ گناہ کی سزا نہیں ملتی: اس آیت کا مطلب بہت صاف ہے کہ بھلائی کرنے والے کے اعمال کا نفع اسی کو ہوتا ہے اور برائی کرنے والے کا وبال بھی اسی کی طرف لوٹتا ہے۔ پروردگار کی ذات ظلم سے پاک ہے وہ ایک کے گناہ پر دوسرے کو نہیں پکڑتا اور ناکردہ گناہ کی سزا نہیں دیتا۔ پہلے اپنے رسول بھیجتا ہے۔ اپنی کتاب اتارتا ہے، اپنی حجت تمام کرتا ہے اور اپنی باتیں پہنچا دیتا ہے اب بھی جو نہ مانے، وہ مستحق عذاب و سزا قرار دے دیا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے چوبیسویں پارے کی تفسیر ختم ہوئی۔ اللہ تعالیٰ اسے قبول فرمائے اور رہتی دنیا تک میرے لیے اسے با قیادت صالحات بنائے۔ اس سے اپنے بندوں کو فیض پہنچائے اور ہمیں اپنے کلام کی صحیح سمجھ دے۔