سورة فصلت - آیت 11
ثُمَّ اسْتَوَىٰ إِلَى السَّمَاءِ وَهِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ (٨) اور درانحالیکہ وہ دھواں تھا، پس اس سے اور زمین سے کہا، تم دونوں آجاؤ، چاہے خوشی سے یا نا خوشی سے، دونوں نے کہا، ہم خوشی سے آگئے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
پھر اللہ تعالیٰ نے آسمان کی طرف توجہ فرمائی۔ وہ دھوئیں کی شکل میں تھا۔ زمین کے پیدا کیے جانے کے وقت پانی کے جو بخارات اٹھے تھے، وہ تھے۔ اب دونوں سے فرمایا۔ کہ میرے حکم کی اطاعت کرو۔ جو میں کہتا ہوں ہو جاؤ۔ خوشی سے یانا خوشی سے انھوں نے کہا ٹھیک ہے ہم حاضر ہیں۔ چنانچہ اللہ نے آسمان کو حکم دیا کہ سورج، چاند اور ستارے نکال۔ اور زمین کو کہا کہ نہریں جاری کر دے اور پھل نکال دے۔ (ابن کثیر) دونوں فرمانبرداری کے لیے راضی خوشی تیار ہو گئے۔