سورة فصلت - آیت 10

وَجَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِن فَوْقِهَا وَبَارَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ أَيَّامٍ سَوَاءً لِّلسَّائِلِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اسی نے زمین میں پہاڑ بنا کر اس کے اوپر رکھ دیا ہے، اور اس میں برکت ڈال دی ہے، اور چار دنوں میں اس میں پائے جانے والے اسباب زندگی کا بندوبست کیا، پورے چار دنوں میں ( یہ جواب) پوچھنے والوں کے لئے ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اقواتٌ، قُوْتٌ (غذا، خوراک) کی جمع ہے: یعنی زمین پر بسنے والی تمام مخلوقات کی خوراک اس میں مقدر کر دی گئی یا بندوبست کر دیا اور رب کی اس تقدیر یا بندوبست کا سلسلہ اس قدر وسیع ہے۔ کہ کوئی زبان اسے بیان نہیں کر سکتی کوئی قلم اسے رقم نہیں کر سکتا۔ اور کوئی کیلکولیٹر اسے گن نہیں سکتا۔ بعض نے اس کا مطلب یہ بیان کیا کہ زمین کے ہر حصے میں اس نے وہ چیز مہیا کر دی جو وہاں والوں کے لائق تھی۔ تاکہ ہر علاقے کی یہ مخصوص پیداوار ان علاقوں کی تجارت و معیشت کی بنیادیں بن جائیں۔ چنانچہ یہ مفہوم بھی اپنی جگہ درست ہے۔ یعنی تخلیق کے پہلے دو دن اور (دحی) کے دو دن ملا کے یہ کل چار دن ہوئے جن میں یہ سارا عمل تکمیل کو پہنچا۔ سَوَاءٌ کا مطلب ہے کہ ٹھیک چار دن میں۔ یعنی پوچھنے والوں کو بتلا دو کہ دَحْوٌ کا یہ عمل ٹھیک چار دن میں ہوا۔