أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَانُوا أَكْثَرَ مِنْهُمْ وَأَشَدَّ قُوَّةً وَآثَارًا فِي الْأَرْضِ فَمَا أَغْنَىٰ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ
کیا انہوں نے زمین میں سفر کرکے ان کافروں کا انجام (٤٤) نہیں دیکھا جو ان سے پہلے گذر چکے ہیں۔ ان کی تعداد ان سے زیادہ تھی، طاقت میں زیادہ تھے، اور زمین میں بطور آثار ان کی عمارتیں بہت تھیں، پس ان کی کمائی ان کے کسی کام نہ آئی
اقوام سابقہ کی شان و شوکت: سابقہ اقوام اپنے قدو قامت، جسمانی قوت، فن تعمیر اور فن زراعت میں ان کفار مکہ سے بہت آگے تھے اور یہ لوگ تو ان کے مقابلہ میں کچھ بھی نہیں۔ وہ لوگ عمارتیں، کار خانے اور کھیتوں وغیرہ کو بھی زیادہ رکھنے والے تھے اور بڑے مال دار تھے۔ لیکن کوئی چیز ان کے کام نہ آئی۔ کسی نے اللہ کے عذاب کو نہ ٹالا نہ ہٹایا۔ یہ تھے ہی غارت ہونے والے ان کی بستیوں کے آثار اور کھنڈر تو دیکھیں جو ان کے علاقوں میں ہی ہیں کہ ان کا انجام کیا ہوا؟