يَوْمَ هُم بَارِزُونَ ۖ لَا يَخْفَىٰ عَلَى اللَّهِ مِنْهُمْ شَيْءٌ ۚ لِّمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ ۖ لِلَّهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ
جس دن لوگ اپنی قبروں سے نکل کر باہر آجائیں گے، ان کی کوئی بات اللہ سے پوشیدہ نہیں رہے گی (اللہ کہے گا) آج کس کی بادشاہی ہے ؟ (پھر خود ہی جواب دے گا) اللہ کی ہے جو اکیلا ہے، ہر چیز پر غالب ہے
قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کا دنیا کے بادشاہوں سے خطاب: ایک حدیث میں آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ آسمان و زمین کو اپنے ہاتھ میں لپیٹ لے گا اور فرمائے گا، میں بادشاہ ہوں، میں جبار ہوں، متکبر ہوں زمین کے بادشاہ اور جبار اور متکبر لوگ آج کہاں ہیں۔ (مسلم: ۲۷۸۸) صور کی حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ جب تمام مخلوق کی روح قبض کر لے گا۔ اور اس وحدہ لا شریک کے سوا کوئی باقی نہ رہے گا۔ اس وقت تین مرتبہ فرمائے گا۔ آج ملک کس کا ہے؟ پھر خود ہی جواب دے گا۔ اللہ اکیلے غالب کا۔ یعنی اس کا جو واحد ہے۔ جو ہر چیز پر غالب ہے۔ جس کی ملکیت میں ہر چیز ہے۔