سورة الزمر - آیت 74

وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي صَدَقَنَا وَعْدَهُ وَأَوْرَثَنَا الْأَرْضَ نَتَبَوَّأُ مِنَ الْجَنَّةِ حَيْثُ نَشَاءُ ۖ فَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اہل جنت کہیں گے تمام تعریفیں ( ٤٥) اس اللہ کے لئے ہیں جس نے ہم سے اپنا وعدہ پورا کیا اور ہمیں جنت کی زمین کا وارث بنا دیا، ہم جنت میں جہاں چاہیں گے رہیں گے، پس نیک عمل کرنے والوں کو کتنا اچھا بدلہ ملا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جنت کی دائمی وراثت اور مالکانہ حقوق: اہل جنت کو وہاں مالکانہ حقوق حاصل ہوں گے۔ وہ اپنی اپنی وسیع و عریض الاٹ شدہ جنت میں جس جگہ کو اپنے حالات کے موافق سمجھیں وہاں رہیں۔ کیوں کہ ’’ تبوا‘‘ کا لفظ ایسی جگہ پر رہائش کے لیے آتا ہے جہاں کی آب و ہوا اور ماحول رہنے والے کی طبیعت کے موافق اور ساز گار ہو۔