قَدْ قَالَهَا الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَمَا أَغْنَىٰ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ
یہی بات ان لوگوں نے بھی کہی تھی جو ان سے پہلے گذر چکے ہیں، پس ان کی کمائی ان کے کچھ بھی کام نہ آئی
جیسا کہ قارون سے اس کی قوم نے کہا تھا کہ اس قدر اکٹر نہیں، اللہ تعالیٰ خود پسندوں کو محبوب نہیں رکھتا۔ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کو خرچ کر کے آخرت کی تیاری کر اور وہاں کا سامان مہیا کر۔ اس دنیا میں بھی فائدہ اٹھاتا رہ، اور جیسے اللہ نے تیرے ساتھ احسان کا سلوک کیا ہے تو بھی لوگوں کے ساتھ احسان کرتا رہ، زمین میں فساد کرنے والا مت بن، اللہ تعالیٰ مفسدوں سے محبت نہیں کرتا۔ اس پر قارون نے جواب دیا کہ ان تمام نعمتوں اور جاہ و دولت کو میں نے اپنی دانائی اور علم و ہنر سے حاصل کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ کیا اسے یہ معلوم نہیں کہ اس سے پہلے اس سے زیادہ قوت اور اس سے زیادہ جماعت اور جتھہ والوں کو میں نے ہلاک و برباد کر دیا۔ پھر اسے اس کے خزانوں سمیت زمین میں دھنسا دیا گیا۔ تو اس وقت اس کا مال و دولت کام آ سکا نہ اس کا جاہ و چشم۔