سورة آل عمران - آیت 115
وَمَا يَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَلَن يُكْفَرُوهُ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالْمُتَّقِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور وہ لوگ جو بھی بھلائی کریں گے، اس کے اجر و ثواب کے لیے، ان کی ناقدری نہیں کی جائے گی، اور اللہ تقوی والوں کو خوب جانتا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی اہل کتاب کے منصف مزاج لوگ جو ایمان لے آئیں ہیں ان کے اسلام لانے سے پہلے کے اچھے کاموں کا انھیں اچھا بدلہ دیا جائے گا اور اسلام لانے سے پہلے کے گناہ معاف کردیے جائیں گے۔ جو نیکی کے کام، راتوں کو سجدہ کرنا، تلاوت کرنا، نیکی میں بھاگ دوڑ کرنا، نیکی کا حکم دینا، برائی سے روکنا ایسے لوگوں کے شعور میں اللہ تعالیٰ نے یہ بات پختہ کی ہے کہ ہرگز ان کی ناقدری نہیں کی جائے گی۔ کیونکہ اللہ تو دلوں کے رازوں سے بھی واقف ہے۔ جو ابدہی کا خوف یاد رہتا ہے تو تقویٰ قطرہ قطرہ دل میں اتر تا ہے۔