لَّوْ أَرَادَ اللَّهُ أَن يَتَّخِذَ وَلَدًا لَّاصْطَفَىٰ مِمَّا يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۚ سُبْحَانَهُ ۖ هُوَ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ
اگر اللہ اپنے لئے کسی کو بیٹا ( ٣) بنانا چاہتا، تو اپنی مخلوق میں سے جسے چاہتا چن لیتا، وہ تو نقص و عیب سے پاک ہے، وہ تو اللہ ہے جو اکیلا ہر چیز پر غالب ہے
یعنی پھر اس کی اولاد لڑکیاں ہی کیوں ہوتیں؟ جس طرح کہ مشرکین کا عقیدہ تھا۔ بلکہ وہ اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا پسند کر لیتا وہ اس کی اولاد ہوتی۔ نہ کہ وہ جن کو تم باور کراتے پھرتے ہو۔ جب کہ تم انھیں اپنی ذات کے لیے لڑکیاں قطعاً پسند نہیں کرتے۔ لیکن اللہ تو اس نقص سے ہی پاک ہے کہ اس کی اولاد ہو۔ وہ احد و صمد ہے۔ ہر چیز اس کے ماتحت، محتاج، فقیر بے کس و بے بس ہے۔ وہ ہر چیز سے غنی ہے۔ سب سے بے پروا ہے۔ سب پر اس کی حکومت اور غلبہ ہے۔ ظالموں کے ان عقائد سے اور جاہلوں کی ان باتوں سے اس کی ذات مبرا و منزّہ ہے۔