سورة ص - آیت 45
وَاذْكُرْ عِبَادَنَا إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ أُولِي الْأَيْدِي وَالْأَبْصَارِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور آپ ہمارے بندوں (٢١) ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کو یاد کیجیے جو قوت و بصیرت والے تھے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی یہ تینوں پیغمبر اپنی پوری قوت سے دین کی سر بلندی کے لیے جدوجہد کرتے رہے۔ ان کے اعمال بہت نیک تھے۔ اور صحیح علم بھی ان میں تھا۔ ساتھ ہی عبادت الٰہی میں قوی بھی تھے اور قدرت کی طرف سے انھیں بصیرت بھی عطا فرمائی گئی تھی۔ حق دیکھنے والے تھے ان کے نزدیک دنیا کی کوئی اہمیت نہ تھی۔ صرف آخرت کا ہی خیال ہر وقت رہتا تھا۔ ہر عمل آخرت کے لیے ہی ہوتا تھا۔ یعنی ہم نے ان کو آخرت کی یاد کے لیے چن لیا تھا۔ اور آخرت کی یاد رکھنا ہی وہ نسخہ کیمیا ہے۔ جو انسان کو اللہ کا برگزیدہ بنا دیتا ہے۔