سورة ص - آیت 11
جُندٌ مَّا هُنَالِكَ مَهْزُومٌ مِّنَ الْأَحْزَابِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
یہ بھی کافر گروہوں کا ایک لشکر ہے جسے شکست کھانا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں بڑھ چڑھ کر باتیں بنانے والے گروہوں میں سے یہ کوئی اتنا بڑا جتھا نہیں۔ ان سے بڑے بڑے جتھے پہلے گزر چکے اور مات کھا چکے ہیں۔ ان کفار کی تو ایک معمولی سی جمعیت ہے جو اسی مقام پر یعنی مکہ میں ہی جہاں یہ بیٹھے باتیں بنا رہے ہیں۔ اپنی مکمل شکست دیکھ لیں گے۔ یہ گویا کفار کے حق میں ایک پیشن گوئی تھی جو چند ہی سال میں حرف بحرف پوری ہو کے رہی۔ ’’ھُنَالِکَ‘‘ مکان بعید کی طرف اشارہ کے لیے ہوتا ہے جو جنگ بدر اور یوم فتح مکہ کی طرف بھی ہو سکتا ہے۔ جہاں کافر عبرت ناک شکست سے دو چار ہوئے۔