يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَكَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ
جس دن کچھ چہرے (76) چمکتے ہوں گے، اور کچھ چہرے کالے ہوں گے، جن کے چہرے کالے ہوں گے (ان سے کہا جائے گا کہ) تم لوگوں نے ایمان کے بعد کفر کو قبول کرلیا تھا، تو اپنے کفر کی وجہ سے عذاب کا مزہ چکھو
ایمان لانے والوں کے دو گروہ ہونگے، (۱) روشن چہرے تو صرف ان لوگوں کے ہونگے جو دین حق پر قائم و ثابت قدم رہے یہ سرخرو ہونگے اور یہی لوگ اللہ کے سایہ رحمت میں ہونگے۔ (۲) دوسرے وہ لوگ جنہوں نے ایمان کے بعد کفر کیا یعنی جن لوگوں نے گمراہ فرقوں میں شامل ہوکر کفر کی روش اختیار کی انہی کے چہرے سیاہ ہونگے اور انہیں دردناک عذاب ہوگا۔ کفر کی طرف جانے والی کونسی چیز ہے؟ انسانی خواہشات بری دوستیاں، بُری صحبت اور برے تعلقات انھیں کی بنا پر قیامت کے دن اللہ انسان کو پکڑے گا۔