سورة الصافات - آیت 151

أَلَا إِنَّهُم مِّنْ إِفْكِهِمْ لَيَقُولُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آگاہ رہیے ! ان کی یہ افترا پردازی ہے، کہتے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دراصل یہ قول ان کا محض جھوٹ ہے کہ اللہ اولاد رکھتا ہے۔ وہ اولاد سے پاک ہے پس ان لوگوں کے تین جھوٹ اور تین کفر ہوئے اول تو یہ کہ فرشتے اللہ کی اولاد ہیں۔ دوسرے یہ کہ اولاد بھی لڑکیاں۔ تیسرے یہ کہ خود فرشتوں کی عبادت شروع کر دی۔ پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ آخر کس چیز نے اللہ کو مجبور کیا کہ اس نے لڑکے تو اپنائے نہیں اور لڑکیاں اپنی ذات کے لیے پسند فرمائیں۔ جب کہ تم خود اپنے لیے بیٹے پسند کرتے ہو بیٹیاں نہیں اگر یہ لڑکی ہونے کی خبر پائیں تو ان کے چہرے سیاہ پڑ جاتے ہیں۔ اور اللہ کے لیے لڑکیاں ثابت کرتے ہیں۔