سورة الصافات - آیت 99

وَقَالَ إِنِّي ذَاهِبٌ إِلَىٰ رَبِّي سَيَهْدِينِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ابراہیم نے کہا، میں اپنے رب کی خاطر یہاں سے نکل جاتا (٢٤) ہوں، وہ ضرور میری رہنمائی کرے گا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

شام کی طرف ہجرت: جب آپ اپنی قوم کی ہدایت سے مایوس ہو گئے اور بڑی بڑی قدرتی نشانیاں دیکھ کر بھی جب انھیں ایمان نصیب نہ ہوا تو آپ نے ترک وطن کا فیصلہ کر لیا۔ کہ اب یہاں سے نکل جانا ہی بہتر ہے۔ نکلتے وقت یہ بھی معلوم نہ تھا کہ کہاں جانا ہے۔ فقط اتنا کہا میں اللہ کی خاطر ہجرت پر روانہ ہوتا ہوں۔ مجھے کہاں جانا ہے یہ بات میرا پروردگار ہی مجھے بتائے گا اور میری راہنمائی فرمائے گا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ کو شام کی طرف جانے کا حکم ہوا۔ اور آپ اپنی بیوی اور بھتیجا یا چچا زاد بھائی سیدنا لوط سمیت شام کی طرف چلے گئے۔ اس وقت تک صرف سیدنا لوط ہی آپ پر ایمان لائے تھے اور آپ کی اس وقت تک کوئی اولاد بھی نہ تھی۔