سورة الصافات - آیت 26
بَلْ هُمُ الْيَوْمَ مُسْتَسْلِمُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بلکہ آج تو یہ لوگ گردن جھکائے کھڑے ہیں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
حضرت عثمان بن زائدہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ سب سے پہلے انسان سے اس کے ساتھیوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا، پھر ان سے پوچھا جائے گا کہ آج ایک دوسرے کی مدد کیوں نہیں کرتے۔ تم تو دنیا میں کہتے پھرتے تھے کہ ہم سب ایک ساتھ ہیں اور ایک دوسرے کے مدد گار ہیں۔ آج وہ تمھارے دعوے کہاں گئے۔ انھیں پورا کیوں نہیں کرتے۔ کافر لوگ جس طرح جہنم کے طبقوں میں چلتے ہوئے آپس میں جھگڑے کریں گے۔ اسی طرح قیامت کے دن وہ ایک دوسرے پر الزام لگائیں گے۔ (ابن کثیر)