سورة يس - آیت 82

إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اس کی شان تو یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس سے کہتا ہے ” ہوجا“ اور وہ چیز ہوجاتی ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

وہ جو کرنا چاہتا ہے اس چیز کو اس کا صرف حکم دے دنیا کافی ہوتا ہے۔ ایک حدیث قدسی وارد ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، اے میرے بندو، تم سب گنہگار ہو تم مجھ سے معافی طلب کرو، میرا وعدہ ہے کہ میں معاف کر دوں گا۔ تم سب فقیر ہو مگر جسے میں غنی کر دوں میں جواد ہوں، میں ماجد ہوں، میں واحد ہوں۔ جو چاہتا ہوں کرتا ہوں۔ میرا انعام بھی ایک کلام ہے اور میرا عذاب بھی کلام ہے۔ میں جس چیز کو کرنا چاہتا ہوں کہہ دیتا ہوں کہ ’’ ہو جا‘‘ تو وہ ہو جاتی ہے۔ (مسند احمد: ۵/ ۱۷۷، ابن ماجہ: ۴۲۵۷)