سورة آل عمران - آیت 83

أَفَغَيْرَ دِينِ اللَّهِ يَبْغُونَ وَلَهُ أَسْلَمَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَإِلَيْهِ يُرْجَعُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

تو کیا وہ اللہ کے دین (62) کے علاوہ کوئی دوسرا دین چاہتے ہیں، حالانکہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، سب نے برضا اور بغیر رضا اسی کے سامنے گردن جھکا رکھا ہے، اور سب اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

محبت کرنے والے رب کی طرف سے پوچھا جارہا ہے کیا اللہ کے دین کے سوا تم کوئی اور طریقہ چاہتے ہو تم سمجھتے ہو کہ تمہاری نافرمانی سے اللہ کو کچھ فرق پڑے گا۔ دیکھو تو سہی کائنات کی ہر چیز زمین و آسمان شمس و قمر، ستارے اور سیارے، فرشتے اور ہوائیں ان سب نے اپنے آپ کو رب کے سامنے جھکا دیا ہے۔ چاہے خوشی سے یا نا خوشی سے جنوں اور انسانوں کو کسی حد تک فرمانبرداری اور نافرمانی کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔ اور وہ چاہتے ہیں کہ ہم کسی طرح اس چیز سے نکل جائیں تاکہ اسلامی طریقے سے عمل نہ کرنا پڑے۔ اس دین کے لیے جس کے لیے تمام انبیاء نے وعدہ کیا تھا۔ جس نے اسلام سے رو گردانی کی اُس نے ہر دین سے روگردانی کی۔ اور واپس تو اللہ ہی کی طرف جانا ہے اس لیے چاہیے کہ اپنے آپ کو جتنی جلدی ہو اس دین پر لے آئیں یہی تمہارے لیے بہتر ہے۔